Friday, October 12, 2012

بلوچستان میں خفیہ اداروں کی مداخلت


پاکستان کی سپریم کورٹ نے ایک عبوری حکم میں کہا ہے کہ بلوچستان میں خفیہ اداروں کی مداخلت ثابت ہوگئی ہے اور خفیہ ادارے لوگوں کو نان کسٹم پیڈ گاڑیوں اور اسلحہ کی راہداریاں بھی دیتے رہے ہیں۔  سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کوئٹہ میں پانچ روز تک بلوچستان کی امن و امان کی صورتحال سے متعلق کیس کی سماعت کے بعد اپنے عبوری حکم میں کہا ہے کہ بلوچستان میں خفیہ اداروں کی مداخلت ثابت ہو گئی ہے۔  عدالت نے حکم دیا ہے کہ آئی ایس آئی، ایم آئی اور دیگر خفیہ ایجنسیاں آئندہ کوئی بھی راہداری جاری نہ کریں۔ اگر کسی بھی شخص کو ایسی راہداری جاری کی گئی تو حکومت ان لوگوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کرکے گرفتار کرے۔  لاپتہ افراد کا ذکر کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں ہر تیسرے لاپتہ فرد کے حوالے سے الزام فرنٹیئرکور پر آ رہاہے۔ بلوچستان سے نہ صرف مسخ شدہ لاشیں برآمد ہوئی ہیں بلکہ فرقہ وارایت اور لسانیت کی بنیادپر لوگوں کو مارا گیا ہے لیکن نہ صرف ملزمان کی نشاندہی ہوئی بلکہ ان کے خلاف کارروائی میں بھی حکومت ناکام رہی ہے۔   http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2012/10/121012_sc_interm_order_balochistan_rk.shtml

No comments:

Post a Comment