کولن جرمنی(پ ر ) بلوچ کمیونٹی جرمنی کی طرف سے ایک مظاہرہ (27 مارچ ایک سیاہ دن بلوچستان کیلیۓ) جرمنی کے شہر کولن میں کیا گیا مظاہرے میں بلوچ سیاسی کارکنوں ، بچوں اور خواتین نے شرکت کی ، مظاہرے کا مقصد جرمن حکومت ، یورپی یونین اور اقوام متحدہ کو یہ پیغام دینا تھا کہ وہ پاکستان کو دنیا میں دھشت گردی کے خاتمے کے لیۓ اپنا اتحادی سمجھتے ہیں دراصل پاکستانی فوج ہی پوری مہذب اقوام کے لیۓ ایک خطرہ ہے اور بلوچ خطے میں واحد قوم ہے جو اس کی دہشت گرد جہادی نظریات کی حمایت نہیں کرتا ،27 مارچ 1948 کو پاکستان نے بزور طاقت ایک آزاد بلوچ ریاست پر قبضہ کیا جس کو بلوچ نے روز اول سے قبول نہیں کیا اور اپنی آزادی کے لیۓ جدوجہد کررہے ہیں اپنے قبضے کو قائم رکھنے کیلۓ پاکستان نے دھشت گردی کا بازار گرم کررکھا ہے بلوچستان میں نہتے معصوم عوام کے خلاف ایک خونی آپریشن جاری ہے جس میں اب تک آرمی چودہ ہزار بلوچ سیاسی ورکروں کو اغواء کرچکی ہے جس میں عورتیں ، بچے ، بوڑے اور جوان شامل ہیں جن کے متعلق کسی کو کچھ نہیں معلوم کہ وہ کس حال میں ہیں۔ روزانہ ان اغواء شدہ بلوچوں کی مسخ شدہ لاشیں پھینکی جارہی ہیں جو کہ پاکستان مہذب اقوام کے نظروں کے سامنے یہ سب سرانجام دے رہا ھے مظاھرین نے جرمنی اور دوسرے ممالک سے اپیل کی کہ وہ بلوچ کی نسل کشی میں پاکستان کا ساتھ نہ دیتے ہوۓ اس کے ساتھ اپنے سارے مہاھدے منسوخ کریں اور بلوچستان کی آزاد ریاست کو تسلیم کرتے ھوۓ بلوچ تحریک آزادی کی حمایت کریں اور 14000 بلوچ سیاسی قیدیوں کی با حفاظت رہائی کیلۓ کردار ادا کریں۔ اس موقع پر مظاھریں کی طرف سے ہنڈ بل بھی تقسیم کیۓ گۓ۔
For pictures of the demo pls log in; http://www.facebook.com/media/set/?set=oa.490379784362205&type=1
No comments:
Post a Comment