بلوچ قوم پرست رہنما براہمداغ بگٹی کا کہنا ہے کہ وہ صوبہ بلوچستان کے نسلی بلوچوں کی آزادی پر ہر وقت مذاکرات کرنے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ صوبے میں بسنے والے پشتونوں کی بات نہیں کرتے۔
جینیوا میں بی بی سی اردو کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے مسئلے پر باتوں اور کانفرنسوں کا وقت گزر چکا ہے۔
بلوچ ربپلکن پارٹی کے سربراہ براہمداغ بگٹی آج کل سوئٹزرلینڈ میں مقیم ہیں جہاں انہوں نے سیاسی پناہ کی درخواست بھی دی ہوئی ہے جس کے ساتھ انہوں نے مسلح جدوجہد سے لاتعلقی کی یقین دہانی پر مبنی تحریر بھی جمع کروائی ہے۔
No comments:
Post a Comment